عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد سے لوٹنا (ثواب میں) جہاد ہی کی طرح ہے ۱؎“۔
وضاحت: ۱؎: جہاد سے لوٹنا ثواب میں جہاد ہی کی طرح اس لئے ہے کہ مجاہد جس وقت جہاد کے لئے نکلا تھا اس وقت اس کے لئے جو تیاری کی اس تیاری سے اسے اور اس کے اہل وعیال کو جو پریشانی لاحق ہوئی اب مجاہد کے لوٹنے سے وہ پریشانی ختم ہو جائے گی اور اپنے اہل و عیال میں واپس آجانے سے اسے جو طاقت و قوت حاصل ہوگی اس سے وہ اس لائق ہو جائے گا کہ دوبارہ جہاد کے لئے نکل سکے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 8826)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/174) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2487
فوائد ومسائل: مجاہد کے تمام اعمال ا س کے لئے اللہ تعالیٰ کے ہاں تقرب اور رفع درجات کا باعث ہوتے ہیں۔ جہاد سے واپسی کے بعد مجاہد جہاد ہی کی تیاری کرتا۔ مذید قوت وسائل فراہم کرتا اور اہل خانہ کی خبر گیری کرتا ہے۔ اس لئے اس کی واپسی بھی جہاد ہی کی طرح اجرو ثواب کی حامل ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2487