(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن ابي النضر مولى عمر بن عبيد الله، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، انها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يصوم حتى نقول لا يفطر ويفطر حتى نقول لا يصوم. وما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم استكمل صيام شهر قط إلا رمضان. وما رايته في شهر اكثر صياما منه في شعبان". (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ لَا يَصُومُ. وَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ قَطُّ إِلَّا رَمَضَانَ. وَمَا رَأَيْتُهُ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہنے لگتے کہ اب آپ روزے رکھنا نہیں چھوڑیں گے، پھر چھوڑتے چلے جاتے یہاں تک کہ ہم کہنے لگتے کہ اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے نہیں رکھیں گے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ماہ رمضان کے علاوہ کسی اور ماہ کے مکمل روزے رکھتے نہیں دیکھا، اور جتنے زیادہ روزے شعبان میں رکھتے اتنے روزے کسی اور ماہ میں رکھتے نہیں دیکھا۔
Narrated Aishah, wife of Prophet ﷺ: The Messenger of Allah ﷺ used to fast to such an extent that we thought that he would never break his fast, and he would go without fasting to such an extent that we thought he would never fast. I never saw the Messenger of Allah ﷺ fast a complete month except in Ramadan, and I never saw his fast more in any month than in Sha'ban.
USC-MSA web (English) Reference: Book 13 , Number 2428
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1969) صحيح مسلم (1156)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2434
فوائد ومسائل: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے رکھنے کے لیے کوئی ایام یا تواریخ مخصوص نہیں کی تھیں، بلکہ حسب رغبت رکھتے تھے۔ تاہم سوموار اور جمعرات کے روزوں کا آپ خاص طور پر اہتمام فرماتے تھے، جیسا کہ اگلے باب میں آ رہا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2434