سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
Marriage (Kitab Al-Nikah)
45. باب فِي وَطْءِ السَّبَايَا
45. باب: قیدی لونڈیوں سے جماع کرنے کا بیان۔
Chapter: Regarding Intercourse With Captives.
حدیث نمبر: 2158
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا محمد بن سلمة، عن محمد بن إسحاق، حدثني يزيد بن ابي حبيب، عن ابي مرزوق، عن حنش الصنعاني، عن رويفع بن ثابت الانصاري، قال: قام فينا خطيبا، قال:" اما إني لا اقول لكم إلا ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول يوم حنين، قال: لا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر ان يسقي ماءه زرع غيره، يعني إتيان الحبالى، ولا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر ان يقع على امراة من السبي حتى يستبرئها، ولا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر ان يبيع مغنما حتى يقسم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي مَرْزُوقٍ، عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ، عَنْ رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَامَ فِينَا خَطِيبًا، قَالَ:" أَمَا إِنِّي لَا أَقُولُ لَكُمْ إِلَّا مَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَوْمَ حُنَيْنٍ، قَالَ: لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْقِيَ مَاءَهُ زَرْعَ غَيْرِهِ، يَعْنِي إِتْيَانَ الْحَبَالَى، وَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَقَعَ عَلَى امْرَأَةٍ مِنَ السَّبْيِ حَتَّى يَسْتَبْرِئَهَا، وَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَبِيعَ مَغْنَمًا حَتَّى يُقْسَمَ".
حنش صنعانی کہتے ہیں کہ رویفع بن ثابت انصاری ہم میں بحیثیت خطیب کھڑے ہوئے اور کہا: سنو! میں تم سے وہی کہوں گا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ جنگ حنین کے دن فرما رہے تھے: اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لانے والے کسی بھی شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے سوا کسی اور کی کھیتی کو سیراب کرے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب حاملہ لونڈی سے جماع کرنا تھا) اور اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لانے والے شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی قیدی لونڈی سے جماع کرے یہاں تک کہ وہ استبراء رحم کر لے، (یعنی یہ جان لے کہ یہ عورت حاملہ نہیں ہے) اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والے شخص کے لیے حلال نہیں کہ مال غنیمت کے سامان کو بیچے یہاں تک کہ وہ تقسیم کر دیا جائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/النکاح 34 (1131)، (تحفة الأشراف: 3615)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/108، سنن الدارمی/السیر 37 (2520)، ویأتی ہذا الحدیث فی الجہاد (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Ruwayfi ibn Thabit al-Ansari: Should I tell you what I heard the Messenger of Allah ﷺ say on the day of Hunayn: It is not lawful for a man who believes in Allah and the last day to water what another has sown with his water (meaning intercourse with women who are pregnant); it is not lawful for a man who believes in Allah and the Last Day to have intercourse with a captive woman till she is free from a menstrual course; and it is not lawful for a man who believes in Allah and the Last Day to sell spoil till it is divided.
USC-MSA web (English) Reference: Book 11 , Number 2153


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (3339)
رواه الترمذي (1131 وسنده حسن) وأصله عند ابن حبان (1675)

   جامع الترمذي1131رويفع بن ثابتمن كان يؤمن بالله واليوم الآخر فلا يسق ماءه ولد غيره
   سنن أبي داود2158رويفع بن ثابتلا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر أن يسقي ماءه زرع غيره يعني إتيان الحبالى ولا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر أن يقع على امرأة من السبي حتى يستبرئها ولا يحل لامرئ يؤمن بالله واليوم الآخر أن يبيع مغنما حتى يقسم
   بلوغ المرام957رويفع بن ثابت لا يحل لامرىء يؤمن بالله واليوم الآخر أن يسقي ماءه زرع غيره

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2158 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2158  
فوائد ومسائل:
1: مومن مسلمان کے لئے اللہ اور یوم آخرت کے حوالے سے بات کرنا انتہائی اہمیت اور تاکید کی حامل ہوتی ہے۔

2: دوسرے کی کھیتی کو پانی دینا دوسرے کی بیوی سے مباشرت کرنا۔
یعنی زنا تو حرام ہے، مگر لونڈی کو جنگ میں ہاتھ آئی ہو استبراء سے پہلے اس سے قربت جائز نہیں۔
اگر حاملہ ہو تو وضع حمل کا انتظار واجب ہے۔

3: غنیمت میں اپنا حصہ متعین اور حاصل کرنے سے پہلے اس کو فروخت کرنا دھوکے کی ایک صورت ہے، نہ معلوم تھوڑا ملے گا یا زیادہ اور کس قیمت کا ہو گا؟
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2158   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 957  
´عدت، سوگ اور استبراء رحم کا بیان`
سیدنا رویفع بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اس کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ غیر کی کھیتی کو اپنے پانی سے سیراب کرے۔ اس کی تخریج ابوداؤد اور ترمذی نے کی ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور بزار نے اسے حسن کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 957»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، النكاح، باب في وطء السبايا، حديث:2158، والترمذي، النكاح، حديث:1131، وابن حبان(الإحسان):7 /169، 170، والبزار.»
تشریح:
اس حدیث کا مطلب یہ ہوا کہ جب عورت پہلے ایک مرد کے نطفے سے حاملہ ہو چکی ہو تو دوسرے مرد کے لیے اس سے وطی و جماع کرنا حلال نہیں۔
اور اس کی مثال اس لونڈی کی سی ہے جسے ایک آدمی نے کسی سے خریدا تو اس وقت وہ حاملہ تھی یا کوئی لونڈی کسی مرد کے پاس قید ہو کر آئی تو وہ حاملہ تھی‘ اب ایسی لونڈی کے خریدار یا مالک و آقا کے لیے اس کے ساتھ وطی و جماع کرنا حلال نہیں ہے جب تک کہ اس کا حمل وضع نہ ہو جائے۔
راویٔ حدیث:
«حضرت رُوَیفع بن ثابت رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ رویفع رافع سے تصغیر ہے۔
انصار کے قبیلۂبنو مالک بن نجار سے تھے۔
ان کا شمار مصریوں میں ہوتا ہے۔
۴۶ ہجری میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 957   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1131  
´آدمی کوئی لونڈی خریدے اور وہ حاملہ ہو تو کیا حکم ہے؟`
رویفع بن ثابت رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنی (منی) کسی غیر کے بچے کو نہ پلائے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب النكاح/حدیث: 1131]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جو لونڈی کسی اورسے حاملہ ہو پھروہ اسے خریدے تو اس سے صحبت نہ کرے جب تک کہ اسے وضع حمل نہ ہوجائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1131   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.