عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا رضاعت وہی ہے جو ہڈی کو مضبوط کرے اور گوشت بڑھائے، تو ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا: اس عالم کی موجودگی میں تم لوگ ہم سے مسئلہ نہ پوچھا کرو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9638)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/432) (ضعیف)» (اس کے رواة: ابوموسی ہلالی، ان کے والد مجہول اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے بیٹے مبہم ہیں)
Abd Allaah bin Masud said “Fosterage is not valid except by what strengthens love and grows flesh. ” Abu Musa said “Do not ask us so long as this learned man is among us”
USC-MSA web (English) Reference: Book 11 , Number 2054
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف أبو موسي الھلالي مجھول وأبوه مجھول كما قال أبو حاتم الرازي (الجرح والتعديل 9/ 438) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 78
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2059
فوائد ومسائل: 1۔ اس حدیث کا بھی وہی مطلب ہے جو اس سے پہلی حدیث کا تھا یعنی دودھ شیرخوارگی کے ایام میں پیا جائے تو اس کا اعتبار ہوگا اور اس مقدار میں پیے جس سے اس کو جسمانی فائدہ ہو 2۔ علم میں فاض وفائق شخصیت کے ہوتے ہوئے ادنیٰ کو فتویٰ دینا ان کے اعزاز واکرام کا یہی تقاضا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2059