عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر، عصر، مغرب اور عشاء بطحاء میں پڑھی پھر ایک نیند سوئے، پھر مکہ میں داخل ہوئے اور ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
Ibn Umar said “The Prophet ﷺ offered noon, afternoon, evening and night prayers at Al Batha (i. e, Al Muhassab). He then napped for a short while and then entered Makkah. Ibn Umar also used to do so.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 2008
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (2012)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2013
فوائد ومسائل: ایام تشریق میں رمی جمرات زوال کے بعد ہوتی ہے۔ آخری دن نبی کریمﷺ زوال ہوتے ہی منیٰ سے روانہ ہوگئے رمی کی اور پھر بطحا میں آکر نماز ظہر پڑھی۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2013