(مرفوع) حدثنا ابن بشار، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا سفيان، عن إسماعيل بن امية، عن رجل، عن سعيد بن المسيب، قال: وهم ابن عباس في تزويج ميمونة وهو محرم. (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، قَالَ: وَهِمَ ابْنُ عَبَّاسٍ فِي تَزْوِيجِ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ.
سعید بن مسیب کہتے ہیں ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے (نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے) حالت احرام میں نکاح کے سلسلے میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کو وہم ہوا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:5990) (صحیح)»
Saeed bin Al Musayyib said There is a misunderstanding on the part of Ibn Abbas about the marriage (of the Prophet) with Maimunah while he was in the sacred state.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1841
قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ”رجل“ لم أعرفه،والثوري عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 72
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1845
1845. اردو حاشیہ: یہ آخری روایت اگرچہ سندا مقطوع ہے مگر مبنی بر حقیقت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو وہم ہوا ہے۔میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ صاحب واقعہ ہیں۔ ان کا اپنا بیان ہے کہ ہم دونوں حلال تھے اور اس وہم کی بنیاد غالباً یہ ہے کہ چونکہ احرام سے فارغ ہوتےہی یہ کام ہوگیا تھا۔اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ویسے بھی صغیر السن تھے۔اس لئے انہوں نے سمجھا کہ احرام ہی میں یہ نکاح ہوا تھا۔واللہ اعلم۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1845