سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
1. باب فَرْضِ الْحَجِّ
1. باب: حج کی فرضیت کا بیان۔
Chapter: The Obligation of Hajj.
حدیث نمبر: 1722
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا النفيلي، حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن زيد بن اسلم، عن ابن لابي واقد الليثي، عن ابيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول لازواجه في حجة الوداع:" هذه ثم ظهور الحصر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ ابْنٍ لِأَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِأَزْوَاجِهِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ:" هَذِهِ ثُمَّ ظُهُورَ الْحُصْرِ".
ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃ الوداع میں اپنی ازواج مطہرات سے فرماتے سنا: یہی حج ہے پھر چٹائیوں کے پشت ہیں ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کے بعد تمہیں گھروں میں ہی رہنا ہے تم پر کوئی اور حج واجب نہیں، مؤلف نے اس حدیث سے اس بات پر استدلال کیا ہے کہ حج زندگی میں صرف ایک بار فرض ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15517)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/218، 219، 6/324) (صحیح)» ‏‏‏‏ (ابوواقد رضی اللہ عنہ کے لڑکے کا نام واقد ہے)

Narrated Abu Waqid al-Laythi: I heard the Messenger of Allah ﷺ saying to his wives during the Farewell Pilgrimage: This (is the pilgrimage for you); afterwards stick to the surface of the mats (i. e. should stay at home).
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1718


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
أخرجه أحمد (5/ 218 ح 21905) وابو يعلي الموصلي (1444 وفيه روايته: عن زيد بن أسلم عن ابن لأبي واقد الليثي صاحب رسول الله ﷺ عن أبيه) وصححه الحافظ في فتح الباري (4/ 74 وقال: وإسناد حديث أبي واقد صحيح)

   سنن أبي داود1722حارث بن عوفهذه ثم ظهور الحصر

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1722 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1722  
1722. اردو حاشیہ: یہ دلیل ہے کہ حج ایک ہی بار فرض ہے۔علاوہ ازیں نفل ہے۔ تاہم حج وعمرہ بار بار کرنے کی ترغیب بھی آئی ہے۔آپ ﷺ کا فرمان ہے حج اور عمرہ باربار کرو بلاشبہ یہ فقیری اور گناہوں کو دور کرتے ہیں جیسے کہ بھٹی لوہے سونے اور چاندی کامیل کچیل دور کر دیتی ہے اور پاک صاف حج کا ثواب جنت کے علاوہ اور کچھ نہیں۔(جامع ترمذی المناسک حدیث:810 وسنن نسائی حدیث:2631]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1722   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.