سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سوال کرنا آدمی کا اپنے چہرے کو زخم لگانا ہے تو جس کا جی چاہے اپنے چہرے پر (نشان زخم) باقی رکھے اور جس کا جی چاہے اسے (مانگنا) ترک کر دے، سوائے اس کے کہ آدمی حاکم سے مانگے یا کسی ایسے مسئلہ میں مانگے جس میں کوئی اور چارہ کار نہ ہو“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزکاة 38 (681)، سنن النسائی/الزکاة 92 (2600)، (تحفة الأشراف:4614)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/10، 19،22) (صحیح)»
Narrated Samurah ibn Jundub: The Prophet ﷺ said: Acts of begging are lacerations with which a man disfigures his face, so he who wishes may preserve his self-respect, and he who wishes may abandon it; but this does not apply to one who begs from a ruler, or in a situation which makes it necessary.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1635
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (1846) أخرجه النسائي (2600 وسنده صحيح) عبد الملك بن عمير صرح بالسماع عند أحمد (5/22)