سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
19. باب مَتَى تُؤَدَّى
19. باب: صدقہ فطر کب دیا جائے؟
Chapter: When Sadaqah At The End Of Ramdan Is To Be Given.
حدیث نمبر: 1610
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي، حدثنا زهير، حدثنا موسى بن عقبة، عن نافع، عن ابن عمر، قال:" امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم بزكاة الفطر ان تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة"، قال: فكان ابن عمر يؤديها قبل ذلك باليوم واليومين.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلَاةِ"، قَالَ: فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُؤَدِّيهَا قَبْلَ ذَلِكَ بِالْيَوْمِ وَالْيَوْمَيْنِ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ صدقہ فطر لوگوں کے نماز کے لیے نکلنے سے پہلے ادا کیا جائے، راوی کہتے ہیں: چنانچہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نماز عید کے ایک یا دو دن پہلے صدقہ فطر ادا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الزکاة 76 (1509)، صحیح مسلم/الزکاة 5 (986)، سنن الترمذی/الزکاة 36 (677)، سنن النسائی/الزکاة 45 (2522)، (تحفة الأشراف:8452)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/151، 155) (صحیح) دون فعل ابن عمر» ‏‏‏‏

Ibn Umar said: The Messenger of Allah ﷺ commanded us that the end of Ramadan when the fasting is closed sadaqah (alms) should be paid before the people went to prayer. Abdullah bin Umar used to pay it one or two days before.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1606


قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون فعل ابن عمر ولـ خ نحوه

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1509) صحيح مسلم (986)

   سنن النسائى الصغرى2522عبد الله بن عمرأمر بصدقة الفطر أن تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة
   صحيح البخاري1509عبد الله بن عمرأمر بزكاة الفطر قبل خروج الناس إلى الصلاة
   صحيح مسلم2288عبد الله بن عمرأمر بزكاة الفطر أن تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة
   صحيح مسلم2289عبد الله بن عمرأمر بإخراج زكاة الفطر أن تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة
   جامع الترمذي677عبد الله بن عمريأمر بإخراج الزكاة قبل الغدو للصلاة يوم الفطر
   سنن أبي داود1610عبد الله بن عمرأمرنا رسول الله بزكاة الفطر أن تؤدى قبل خروج الناس إلى الصلاة
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1610 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1610  
1610. اردو حاشیہ:
➊ اس صدقے کو رسول اللہ ﷺ نے اپنے حکم سے جاری فرمایا تھا۔ جو اس کے واجب ہونے کی دلیل ہے۔جیسے کہ دیگر احادیث میں (فرض) کالفظ آیا ہے۔
➋ صدقہ فطر کا حق یہ ہے کہ نماز عید کےلئے نکلنے سے پہلے پہلے اسے ادا کیاجائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1610   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2522  
´صدقہ فطر کس وقت ادا کرنا مستحب ہے؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ صدقہ فطر نماز کے لیے لوگوں کے نکلنے سے پہلے ادا کر دیا جائے (ابن بزیع کی روایت میں «بصدقة الفطر» کے بجائے «بزكاة الفطر» ہے)۔ [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2522]
اردو حاشہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے روایت نمبر 2506۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2522   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2289  
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فطرانہ نکالنے کے بارے میں یہ حکم دیا کہ اسے لوگوں کے عید کے لیے نکلنے سے پہلے ادا کیا جائے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2289]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
صدقۃالفطر کا عید کی نماز سے پہلے نکالنا ضروری ہے اگر بعد میں ادا کرے گا تو وہ صدقۃ الفطر نہیں ہو گا۔
اور آپﷺ کے طرز عمل کا تقاضا یہی ہے کہ ہر جنس سے ایک صاع صدقہ فطر ادا کیا جائے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2289   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.