سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
62. باب
62. باب:۔۔۔
Chapter: Another Proof For Wiping.
حدیث نمبر: 160
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، وعباد بن موسى، قالا: حدثنا هشيم، عن يعلى بن عطاء، عن ابيه، قال عباد، قال: اخبرني اوس بن ابي اوس الثقفي،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم توضا ومسح على نعليه وقدميه"، وقال عباد: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم اتى كظامة قوم يعني الميضاة، ولم يذكر مسدد الميضاة والكظامة، ثم اتفقا، فتوضا ومسح على نعليه وقدميه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، وَعَبَّادُ بْنُ مُوسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَبَّادٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَوْسُ بْنُ أَبِي أَوْسٍ الثَّقَفِيُّ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى نَعْلَيْهِ وَقَدَمَيْهِ"، وَقَالَ عَبَّادٌ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى كِظَامَةَ قَوْمٍ يَعْنِي الْمِيضَأَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ مُسَدَّدٌ الْمِيضَأَةَ وَالْكِظَامَةَ، ثُمَّ اتَّفَقَا، فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى نَعْلَيْهِ وَقَدَمَيْهِ.
اوس بن ابی اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنے جوتوں اور دونوں پاؤں پر مسح کیا۔ عباد کی روایت میں ہے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ ایک قوم کے «كظامة» یعنی وضو کی جگہ پر تشریف لائے۔ مسدد کی روایت میں «ميضأة» اور «كظامة» کا ذکر نہیں ہے، پھر آگے مسدد اور عباد دونوں کی روایتیں متفق ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنے دونوں جوتوں اور دونوں پاؤں پر مسح کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 1739)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/8) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aws ibn Abu Aws ath-Thaqafi: The Messenger of Allah ﷺ performed ablution and wiped over his shoes and feet. Abbad (a sub-narrator) said: The Messenger of Allah ﷺ came to the well of a people. Musaddad did not mention the words Midat (a place where ablution is performed), and Kazamah (well). Then both agreed on the wording: "He performed ablution and wiped over his shoes and feet. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 160


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عطاء العامري مجھول الحال كما قال ابن القطان
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 186

   سنن أبي داود160أوس بن حذيفةتوضأ ومسح على نعليه وقدميه

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 160 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 160  
فائدہ:
➊ بشرط صحت (جیسا کہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح کہا ہے) یہ روایت سابقہ روایت پر محمول ہے۔ یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ اور قدموں پر مسح سے مراد ایسی صورت ہے جس میں جرابیں پہنی ہوئی تھیں۔ ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جوتے یا چپل کی پٹی پر مسح فرمایا جو کہ پاؤں کے اوپر ہوتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 160   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.