جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ نہ اپنے لیے بد دعا کرو اور نہ اپنی اولاد کے لیے، نہ اپنے خادموں کے لیے اور نہ ہی اپنے اموال کے لیے، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ گھڑی ایسی ہو جس میں دعا قبول ہوتی ہو اور اللہ تمہاری بد دعا قبول کر لے“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث متصل ہے کیونکہ عبادہ بن ولید کی ملاقات جابر بن عبداللہ سے ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:2361) (صحیح)»
Jabir bin Abdullah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Do not invoke curse on yourselves, and do not invoke curse on your children, and do not invoke curse on your servants, and do not invoke curse on your property, lest you happen to do it at a time when Allah is asked for something and grants your request. Abu Dawud said: This Hadith has a continuous chain of narrators, Ubadah bin Al-Walid bin Ubadah (did) met Jabir.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1527
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح رواه مسلم (3008) وانظر الحديثين السابقين (485، 634)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1532
1532. اردو حاشیہ: بعض گھڑیاں اللہ کی جانب سے قبولیت کی ہوتی ہیں۔ ان کا علم اللہ ہی کو ہے۔ اسی لئے بندے کو ہمیشہ محتاط رہنا چاہیے۔ اور کسی بھی وقت زبان سے کوئی غلط بات نہیں نکالنی چاہیے۔ہوسکتا ہے پوری ہوجائے اور پھر پچھتاتا پھرے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1532