(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عبد الله بن داود، عن هانئ بن عثمان، عن حميضة بنت ياسر، عن يسيرة، اخبرتها ان النبي صلى الله عليه وسلم" امرهن ان يراعين بالتكبير والتقديس والتهليل، وان يعقدن بالانامل فإنهن مسئولات مستنطقات". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ، عَنْ يُسَيْرَةَ، أَخْبَرَتْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَمَرَهُنَّ أَنْ يُرَاعِينَ بِالتَّكْبِيرِ وَالتَّقْدِيسِ وَالتَّهْلِيلِ، وَأَنْ يَعْقِدْنَ بِالْأَنَامِلِ فَإِنَّهُنَّ مَسْئُولَاتٌ مُسْتَنْطَقَاتٌ".
یسیرہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ تکبیر، تقدیس اور تہلیل کا اہتمام کیا کریں اور اس بات کا کہ وہ انگلیوں کے پوروں سے گنا کریں اس لیے کہ انگلیوں سے (قیامت کے روز) سوال کیا جائے گا اور وہ بولیں گی ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: «يوم تشهد عليهم ألسنتهم وأيديهم وأرجلهم بما كانوا يعملون»(سورۃ النور 24)” جس دن ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ اور پاؤں ان کے خلاف گواہی دیں گے “، تو جس طرح ہاتھ اور پاؤں وغیرہ اعضاء برے اعمال کی گواہی دیں گے اسی طرح اچھے اعمال کی بھی گواہی دیں گے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الدعوات 121 (3583)، (تحفة الأشراف:18301)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/370، 371) (حسن)»
Narrated Yusayrah, mother of Yasir: The Prophet ﷺ commanded them (the women emigrants) to be regular (in remembering Allah by saying): "Allah is most great"; "Glory be to the King, the Holy"; "there is no god but Allah"; and that they should count them on fingers, for they (the fingers) will be questioned and asked to speak.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1496
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (2316) أخرجه الترمذي (3583 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1501
1501. اردو حاشیہ: روز قیامت جسم کے اعضاء بلوائے جایئں گے۔ اور شہادت دیں گے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے۔ [الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ ۙ فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ)[المائدة۔3] آج ہم ان کے مونہوں پر مہر کردیں گے۔ اور ان کے ہاتھ ہم سے بات کریں گے۔ اور ان کے پائوں ان کے کئے کی گواہی دیں گے۔ اور سورۃ نور میں ہے۔ [يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَأَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ] [النور۔24] اس دن ان کی زبانیں ان کے ہاتھ اور ان کے پائوں ان کے خلاف گواہی دیں گے جو یہ عمل کرتے رہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1501