سنن ابي داود: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام ابوداود رحمہ اللہ تاثرات و تجاویز
Download
الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
55. باب فِي الاِسْتِنْثَارِ
55. باب: ناک میں پانی ڈال کر جھاڑنے کا بیان۔
Chapter: On Al-Istinthar (Blowing Water From The Nose).
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو اپنی ناک میں پانی ڈالے، پھر جھاڑے“ ۔
Report Error
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 26 (162)، صحیح مسلم/الطھارة 8 (237)، سنن النسائی/الطھارة 70 (86)، موطا امام مالک/الطھارة 1(2)، (تحفة الأشراف: 13820)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الطھارة 44 (406)، مسند احمد (2/242، 278)، سنن الدارمی/الطھارة 32 (730) (صحیح)»
Abu Hurairah reported: The Messenger of Allah ﷺ said: When any of you performs ablution, he should snuff up water in his nose and eject mucus.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 140
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (162) صحيح مسلم (141)
● جامع الترمذي 43 عبد الرحمن بن صخر توضأ مرتين مرتين ● سنن أبي داود 136 عبد الرحمن بن صخر توضأ مرتين مرتين ● سنن أبي داود 140 عبد الرحمن بن صخر إذا توضأ أحدكم فليجعل في أنفه ماء ثم لينثر ● صحيح مسلم 561 عبد الرحمن بن صخر إذا توضأ أحدكم فليستنشق بمنخريه من الماء ثم لينتثر ● سنن ابن ماجه 445 عبد الرحمن بن صخر الأذنان من الرأس ● سنن النسائى الصغرى 86 عبد الرحمن بن صخر إذا توضأ أحدكم فليجعل في أنفه ماء ثم ليستنثر ● صحيفة همام بن منبه 82 عبد الرحمن بن صخر إذا توضأ أحدكم فليستنشق بمنخريه من ماء ثم لينتثر
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 140 کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 140
فوائد و مسائل: ناک میں پانی ڈالنا اور اسے صاف کرنا وضو کے واجبات سے ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 140
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 43
´اعضائے وضو کے دو دو بار دھونے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے اعضائے وضو دو دو بار دھوئے۔ [سنن ترمذي/كتاب الطهارة/حدیث: 43]
اردو حاشہ: 1؎: ہمام بن یحییٰ اورعامر الأحول دونوں سے وہم ہو جایا کرتا تھا، تو ایسا نہ ہو کہ اس روایت میں ان دونوں میں سے کسی سے وہم ہو گیا ہو اور بجائے دو دو کے تین تین روایت کردی ہو، ویسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری (ضعیف) سند سے ابن ماجہ (رقم: 415) میں ایسی ہی روایت ہے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 43