اس سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی مفہوم کی روایت مروی ہے اس میں یہ ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خیال ہوا کہ آپ عورتوں کو نہیں سنا سکے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف چلے اور بلال رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ساتھ تھے، آپ نے انہیں وعظ و نصیحت کی اور صدقہ کا حکم دیا، تو عورتیں بالی اور انگوٹھی بلال کے کپڑے میں ڈال رہی تھیں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5883) (صحیح)»
The above mentioned tradition has also been narrated by Ibn Abbas to the same effect through a different chain of transmitters. This version adds: He (the Prophet) thought that women could not hear (his sermon). So he went to them and Bilal was in his company. He gave them exhortation and commanded them to give alms. Some women put their ear-rings and other their rings in the garment of Bilal.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1139
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (98) صحيح مسلم (884)