سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
231. باب الرَّجُلِ يَخْطُبُ عَلَى قَوْسٍ
231. باب: کمان پر ٹیک لگا کر خطبہ دینے کا بیان۔
Chapter: A Person Giving The Khutbah While Leaning On A Bow.
حدیث نمبر: 1100
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن خبيب، عن عبد الله بن محمد بن معن، عن بنت الحارث بن النعمان، قالت: ما حفظت ق إلا من في رسول الله صلى الله عليه وسلم" كان يخطب بها كل جمعة". قالت:" وكان تنور رسول الله صلى الله عليه وسلم وتنورنا واحدا". قال ابو داود: قال روح بن عبادة، عن شعبة، قال: بنت حارثة بن النعمان، وقال ابن إسحاق: ام هشام بنت حارثة بن النعمان.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خُبَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَعْنٍ، عَنْ بِنْتِ الْحَارِثِ بْنِ النُّعْمَانِ، قَالَتْ: مَا حَفِظْتُ ق إِلَّا مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يَخْطُبُ بِهَا كُلَّ جُمُعَةٍ". قَالَتْ:" وَكَانَ تَنُّورُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَنُّورُنَا وَاحِدًا". قَالَ أَبُو دَاوُد: قَالَ رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: بِنْتُ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ، وقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ: أُمُّ هِشَامٍ بِنْتُ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ.
(ام ہشام) بنت حارث (حارثہ بن نعمان) بن نعمان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے سورۃ ق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان (مبارک) سے سنتے ہی سنتے یاد کی ہے، آپ اسے ہر جمعہ کو خطبہ میں پڑھا کرتے تھے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اور ہمارا ایک ہی چولہا تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجمعة 13 (872)، سنن النسائی/الجمعة 28 (1412)، (تحفة الأشراف: 18363)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/ 432، 436، 463) (صحیح)» ‏‏‏‏

Bint al-Harith bin al-Numan said: I memorized Surah al-Qaf from the mouth of the Messenger of Allah ﷺ; he would recite it in his speech on every friday. Our oven and his oven were same. Abu Dawud said: Rawh bin Ubadah reported on the authority of Shubah the name Bint Harithah bin al-Numan ; and Ibn Ishaq reported the name of Umm Hisham hint Harithah bin al-Numan.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1095


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (873)
وانظر الحديث الآتي (1102)

   سنن النسائى الصغرى950أم هشام بنت حارثةيصلي بها في الصبح
   صحيح مسلم2012أم هشام بنت حارثةأخذت ق والقرآن المجيد من في رسول الله يوم الجمعة وهو يقرأ بها على المنبر في كل جمعة
   صحيح مسلم2014أم هشام بنت حارثةما حفظت ق إلا من في رسول الله يخطب بها كل جمعة تنورنا وتنور رسول الله واحدا
   صحيح مسلم2015أم هشام بنت حارثةتنورنا وتنور رسول الله واحدا سنتين أو سنة وبعض سنة ما أخذت ق والقرآن المجيد إلا عن لسان رسول الله يقرؤها كل يوم جمعة على المنبر إذا خطب الناس
   سنن أبي داود1100أم هشام بنت حارثةما حفظت ق إلا من في رسول الله كان يخطب بها كل جمعة تنور رسول الله وتنورنا واحدا
   سنن أبي داود1102أم هشام بنت حارثةما أخذت ق إلا من في رسول الله كان يقرؤها في كل جمعة
   مسندالحميدي20أم هشام بنت حارثةإذا أقبل الليل من هاهنا، وأدبر النهار من هاهنا، وغابت الشمس فقد أفطر الصائم

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1100 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1100  
1100۔ اردو حاشیہ:
خطبہ جمعہ میں قرآن کریم کی آیات ہی سے وعظ کہنا چاہیے۔ اور سورہ ق کو موضوع بنانا مسنون و موکد ہے کہ سامعین کو قیامت اور اس کے حساب کتاب کی شدت یاد دلائی جائے۔ اور وہ اقوام سابقہ کی تاریخ و انجام سے بھی غافل نہ رہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1100   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 950  
´نماز فجر میں سورۃ «‏‏‏‏ق» ‏‏‏‏ پڑھنے کا بیان۔`
ام ہشام بنت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے «ق، والقرآن المجيد» کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (سن سن کر) یاد کیا ہے، آپ اسے فجر میں (بکثرت) پڑھا کرتے تھے۔ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 950]
950 ۔ اردو حاشیہ:
➊ یہ حدیث، خواتین کے مسجد میں حاضر ہو کر باجماعت نماز ادا کرنے پر صریح اور واضح دلالت کرتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت ساری صحابیات رضی اللہ عنھن کا یہ معمول تھا۔
➋ اس سورت کی آیات چھوٹی چھوٹی اور مضمون بہت مؤثر ہے۔ الفاظ کے ترنم سے معانی کی اثر انگیزی مزید بڑھ جاتی ہے۔ قیامت وغیرہ کا ذکر سوز میں اضافے کا ذریعہ بنتا ہے۔ ان وجوہ کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ سورت تلاوت فرماتے تھے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 950   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:20  
عاصم بن عمر بن خطاب اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: جب رات اس طرف سے آ جائے اور دن اس طرف سے رخصت ہو جائے اور سورج غروب ہو جائے، تو روزہ دار شخص روزہ کھول لے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:20]
فائدہ:
اس حدیث میں روزہ افطار کرنے کا وقت بتایا گیا ہے، اور وہ ہے سورج کا غروب ہونا، بعد از غروب مزید انتظار یا احتیاط سنت کی مخالفت ہے۔
ایک دوسری حدیث میں افطاری میں جلدی کرنے کی تاکید وارد ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لا يزال الـديـن ظاهرا ما عجل الناس الفطر لأن اليهود والنصرى يؤخرون» دین اس وقت تک غالب رہے گا جب تک لوگ افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے، کیونکہ یہود و نصاریٰ تاخیر سے افطار کرتے ہیں۔ (اسنادہ حسن، سنن أبي داود: 2353، سنن ابن ماجه: 1698، اس کو ابن خزیمہ (2060) اورا بن حبان (889) نے صحیح اور حاکم (431/1) نے علی شرط مسلم کہا ہے۔)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 20   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2015  
ام ہشام بنت حارثہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتی ہیں کہ ہمارااوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تنور دو یا ڈیڑھ سال ایک ہی رہا ہے اور میں نے سورہ ﴿ق ۚ وَالْقُرْ‌آنِ الْمَجِيدِ﴾ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے ہی سے سن کر یاد کی ہے۔ آپﷺ ہر جمعہ میں جب لوگوں کوخطبہ دیتے تو اسے منبر پر پڑھتے تھے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2015]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سورہ ق ایک انتہائی جامع صورت ہے۔
اس میں انتہائی مؤثر وعظ وتذکیر ہے،
اس لیے آپﷺ خطبہ جمعہ میں اس کے مضامین کو جمعہ کے خطبہ کا موضوع بناتے تھے اور وقتاً فوقتاً اس کی مختلف آیات کے ذریعہ وعظ ونصیحت فرماتے اس طرح مختلف خطبات جمعہ میں یہ مکمل ہوئی کہ عورتوں نے اس کو تھوڑا تھوڑا سن کر یاد کرلیا۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپﷺ آیاتِ قرآنیہ کو ہی جمعہ کے خطبہ میں موضوع سخن بناتے تھے اور آپﷺ کا خطبہ انہیں کے گرد گھومتا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2015   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.