(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن شعبة، عن مخول بإسناده ومعناه،" وزاد في صلاة الجمعة بسورة الجمعة إذا جاءك المنافقون. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُخَوَّلٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ،" وَزَادَ فِي صَلَاةِ الْجُمُعَةِ بِسُورَةِ الْجُمُعَةِ إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ.
اس طریق سے بھی مخول سے اسی سند سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے اس میں انہوں نے اتنا اضافہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ میں سورۃ الجمعہ اور «إذا جاءك المنافقون» پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5613) (صحیح)»
This tradition has also been transmitted through a different chain of narrators. This version adds: In the Friday prayer he would recite Surah al-Jumu’ah (lxxi) and Surah al-Munafiqunn.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1070
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1075
1075۔ اردو حاشیہ: ان سورتوں کی قرأت مسنون مستحب اور افضل ہے اور اس طرح معنوی اعتبار سے گویا مسلمانوں کو پورے ایک ہفتے کا درس دیا جاتا ہے۔ ان میں توحید و رسالت، قیامت، جنت، دوزخ، ایمان، علم اور عمل وغیرہ سب ہی امور کا بیان ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1075