سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
218. باب الْجُمُعَةِ فِي الْقُرَى
218. باب: دیہات (گاؤں) میں جمعہ پڑھنے کا بیان۔
Chapter: The Friday Prayer In Villages.
حدیث نمبر: 1069
Save to word اعراب English
(موقوف) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ابن إدريس، عن محمد بن إسحاق، عن محمد بن ابي امامة بن سهل، عن ابيه، عن عبد الرحمن بن كعب بن مالك، وكان قائد ابيه بعد ما ذهب بصره، عن ابيه كعب بن مالك، انه كان إذا سمع النداء يوم الجمعة ترحم لاسعد بن زرارة، فقلت له: إذا سمعت النداء ترحمت لاسعد بن زرارة، قال: لانه اول من جمع بنا في هزم النبيت من حرة بني بياضة في نقيع، يقال له: نقيع الخضمات، قلت: كم انتم يومئذ؟ قال: اربعون.
(موقوف) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، وَكَانَ قَائِدَ أَبِيهِ بَعْدَ مَا ذَهَبَ بَصَرُهُ، عَنْ أَبِيهِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ كَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ تَرَحَّمَ لِأَسْعَدَ بْنِ زُرَارَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: إِذَا سَمِعْتَ النِّدَاءَ تَرَحَّمْتَ لِأَسْعَدَ بْنِ زُرَارَةَ، قَالَ: لِأَنَّهُ أَوَّلُ مَنْ جَمَّعَ بِنَا فِي هَزْمِ النَّبِيتِ مِنْ حَرَّةِ بَنِي بَيَاضَةَ فِي نَقِيعٍ، يُقَالُ لَهُ: نَقِيعُ الْخَضَمَاتِ، قُلْتُ: كَمْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: أَرْبَعُونَ.
عبدالرحمٰن بن کعب بن مالک اپنے والد کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کی بصارت چلی جانے کے بعد وہ ان کے راہبر تھے، وہ کہتے ہیں کہ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ جب جمعہ کے دن اذان سنتے تو اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے لیے رحمت کی دعا کرتے، عبدالرحمٰن بن کعب کہتے ہیں کہ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا وجہ ہے کہ جب آپ اذان سنتے ہیں تو اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا: میں ان کے لیے رحمت کی دعا اس لیے کرتا ہوں کہ یہی وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے ہمیں قبیلہ بنو بیاضہ کے حرہ نقیع الخضمات میں واقع (بستی، گاؤں) ھزم النبیت ۱؎ میں جمعہ کی نماز پڑھائی، میں نے پوچھا: اس دن آپ لوگ کتنے تھے؟ کہا: ہم چالیس تھے۔

وضاحت:
۱؎: مدینہ سے ایک میل کے فاصلہ پر ایک بستی تھی جس کا نام ہزم النبیت تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 78 (1082)، (تحفة الأشراف: 11149) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Kab ibn Malik: Abdur Rahman ibn Kab ibn Malik said: When Kab ibn Malik heard the call to prayer on Friday, he prayed for Asad ibn Zurarah. I asked him: What is the matter that when you hear the call to prayer, you pray for Asad ibn Zurarah? He replied: This is because he held the Friday prayer for the first time for us at Hazm an-Nabit of Harrah belonging to Banu Bayadah in Naqi', called Naqi' al-Khadumat. I asked him: How many were you at that time ? He said: Forty.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1064


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
محمد بن إسحاق صرح بالسماع عند ابن خزيمة (1724 وسنده حسن)

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 1069 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1069  
1069۔ اردو حاشیہ:
بنو بیاضہ انصار کی ایک شاخ ہے۔ حرہ ایسی سنگلاخ زمین کو کہتے ہیں جس میں سیاہ پتھر ہوں۔ یہ بستی مدینے میں ایک میل کے فاصلے پر تھی۔
➋ ان حضرات کا چالیس کی تعداد میں ہونا ایک اتفاقی عدد اور خبر ہے ورنہ صحت جمعہ کے لئے افراد کی تعداد متعین ہونے کی بابت کوئی روایت صحیح نہیں ہے۔ اگر یہ استدلال تسلیم کر لیا جائے۔ تو رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر نمازوں کی جماعت کے اثبات کے لئے بھی افراد کی تعداد کا تعین اور اس کی دلیل طلب کرنی پڑے گی۔ تفصیل کے لئے دیکھیے: [السيل الجرار: 297/1]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1069   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.