الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1055
1055۔ اردو حاشیہ: ➊ «عوالي» کی آبادیاں مدینہ منورہ سے تین سو آٹھ میل کی مسافت تک تھیں۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شہر کے ساتھ ملحق بستیوں والوں پر جمعہ واجب ہے، اور انہیں جمعے میں حاضر ہونا چاہیے۔ ➋ اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ جمعے میں اجتماعیت مطلوب ہے۔ لہٰذا جہاں تک ہو سکے مسلمانوں کو اس ہفت روزہ اجتماع میں اپنی اجتماعیت اور وحدت کا اظہار کرنا چاہیے۔ ایک شہر میں مختلف مساجد میں جمعے کا قیام فقہی یا فتویٰ کے لحاظ سے بلاشبہ جائز ہے۔ مگر خیرالقرون میں اس قدر بھی تفرق و تشنت نہ تھا جو آج ہر گلی کوچے میں نظر آتا ہے۔ تفصیلی بحث کے لئے دیکھیے: [نيل الأوطار، السيل الجرار للشوكاني: 303/1]
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1055