قال الحسن: فقد والله الذي لا إله إلا هو، رايناهم صورا ولا عقول، واجساما ولا احلام، فراش نار، وذبان طمع، يغدون بدرهمين، ويروحون بدرهمين، يبيع احدهم دينه بثمن عنز.قَالَ الْحَسَنُ: فَقَدْ وَاللَّهِ الَّذِي لا إِلَهَ إِلا هُوَ، رَأَيْنَاهُمْ صُوَرًا وَلا عُقُولَ، وَأَجْسَامًا وَلا أَحْلامَ، فِرَاشَ نَارٍ، وَذِبَّانَ طَمَعٍ، يَغْدُونَ بِدِرْهَمَيْنِ، وَيَرُوحُونَ بِدِرْهَمَيْنِ، يَبِيعُ أَحَدُهُمْ دِينَهُ بِثَمَنِ عَنْز.
حسن نے کہا کہ یقینا اللہ کی قسم کہ جس کے سوا کوئی معبود و برحق نہیں، ہم نے ان کو دیکھا، شکلیں ہیں، عقلیں نہیں ہیں،جسم ہیں، فہم و شعور نہیں ہے۔ آگ کے پتنگے ہیں، طمع و لالچ کی مکھیاں ہیں، صبح نکلتے ہیں دو درہموں کے ساتھ اور لوٹتے ہیں دو درہموں کے ساتھ، ان میں سے کوئی ایک بکری کی قیمت کے بدلے اپنا دین بیچ ڈالتا ہے۔
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 18404۔ شیخ شعیب نے اسے ’’صحیح لغیرہ‘‘ کہا ہے۔»