عن شعبة، عن غالب التمار، عن مسروق بن اوس وكان آخذ الدرهمين على عهد عمر، عن ابي موسى الاشعري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " الاصابع سواء"، قلت لغالب التمار: في كل واحد عشر؟ قال: نعم.عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ وَكَانَ آخِذَ الدِّرْهَمَيْنِ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الأَصَابِعُ سَوَاءٌ"، قُلْتُ لِغَالِبٍ التَّمَّارِ: فِي كُلِّ وَاحِدٍ عَشْرٌ؟ قَالَ: نَعَمْ.
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: انگلیاں برابر ہیں۔ میں نے غالب تمار سے کہا کہ ہر ایک انگلی کے بدلے دس اونٹ ہیں؟ تو انہوں نے کہا، ہاں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ، کتاب الدیات: 2654، سنن دارمي، کتاب الدیات، باب دیة الأصابع: 115/2، السنن الکبریٰ للبیهقي: 192/8۔ محدث البانی نے اسے ’’صحیح‘‘ ہے۔»