وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، انه سمع سعيد بن المسيب ، يقول: " من اعتمر في شوال او ذي القعدة او في ذي الحجة، ثم اقام بمكة حتى يدركه الحج فهو متمتع إن حج، وما استيسر من الهدي، فمن لم يجد فصيام ثلاثة ايام في الحج، وسبعة إذا رجع"وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ ، يَقُولُ: " مَنِ اعْتَمَرَ فِي شَوَّالٍ أَوْ ذِي الْقِعْدَةِ أَوْ فِي ذِي الْحِجَّةِ، ثُمَّ أَقَامَ بِمَكَّةَ حَتَّى يُدْرِكَهُ الْحَجُّ فَهُوَ مُتَمَتِّعٌ إِنْ حَجَّ، وَمَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ، وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعَ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے انہوں نے سنا سعید بن مسیّب سے، کہتے تھے: جس نے عمرہ کیا شوال یا ذی قعدہ میں یا ذی الحجہ میں، پھر مکہ میں ٹھہرا رہا یہاں تک کہ حج پایا، تو وہ متمتع ہے، اگر حج کرے، اس پر ہدی لازم ہوگی اگر میسر ہے، ورنہ تین روزے حج میں اور سات جب لوٹے رکھنے ہوں گے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13159، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 63»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس شخص نے عمرہ کیا شوال یا ذیقعدہ میں یا ذی الحجہ میں، پھر لوٹ آیا اپنے ملک کو، پھر حج کیا اسی سال جاکر، تو اس پر ہدی لازم نہ ہوگی، کیونکہ وہ متمتع نہیں ہے، بلکہ ہدی اس پر لازم ہے جو حج کے مہینوں میں عمرہ کر کے مکہ میں ٹھہرا رہے حج تک، پھر حج کرے۔
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جو شخص اور ملک میں سے آن کر مکہ میں رہنے لگا، اس نے پھر حج کے مہینوں میں عمرہ کیا، بعد اس کے حج کیا اور وہ متمتع نہ ہو گا، نہ اس پر ہدی ہے نہ روزے ہیں۔ بلکہ وہ اہلِ مکہ کی مانند ہے جبکہ وہاں کا رہنا اس نے اختیار کیا۔
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ ایک شخص مکہ کا باشندہ جہاد کے واسطے یا اور کسی کام کو سفرمیں گیا، پھر لوٹ کر مکہ میں آیا، اور اس کی نیت وہیں رہنے کی ہے، خواہ اس کے گھر والے وہاں ہوں یا نہ ہوں، اور وہ عمرہ کا احرام باندھ کر حج کے مہینوں میں گیا ہے۔ پھر اس نے بعد عمرہ کے وہیں حج بھی کیا برابر ہے کہ اس نے عمرہ کا احرام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے میقات سے باندھا ہو یا اور کسی میقات سے تو وہ متمتع ہے یا نہیں ہے؟ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اس پر متمتع کی طرح ہدی اور روزے واجب نہیں، کیونکہ اللہ جل جلالہُ فرماتا ہے اپنی کتاب میں: ﴿ذَلِكَ لِمَنْ لَمْ يَكُنْ أَهْلُهُ حَاضِرِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ﴾ [البقرة: 196]