موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر

موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: جنازوں کے بیان میں
5. بَابُ التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَائِزِ
5. جنازے کی تکبیرات کا بیان
حدیث نمبر: 533
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك، عن ابن شهاب ، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف ، انه اخبره، ان مسكينة مرضت فاخبر رسول الله صلى الله عليه وسلم بمرضها، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعود المساكين ويسال عنهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا ماتت فآذنوني بها"، فخرج بجنازتها ليلا، فكرهوا ان يوقظوا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما اصبح رسول الله صلى الله عليه وسلم اخبر بالذي كان من شانها، فقال:" الم آمركم ان تؤذنوني بها"، فقالوا: يا رسول الله كرهنا ان نخرجك ليلا ونوقظك، فخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى صف بالناس على قبرها، وكبر اربع تكبيرات وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّ مِسْكِينَةً مَرِضَتْ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرَضِهَا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَسَاكِينَ وَيَسْأَلُ عَنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا مَاتَتْ فَآذِنُونِي بِهَا"، فَخُرِجَ بِجَنَازَتِهَا لَيْلًا، فَكَرِهُوا أَنْ يُوقِظُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِالَّذِي كَانَ مِنْ شَأْنِهَا، فَقَالَ:" أَلَمْ آمُرْكُمْ أَنْ تُؤْذِنُونِي بِهَا"، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَرِهْنَا أَنْ نُخْرِجَكَ لَيْلًا وَنُوقِظَكَ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَفَّ بِالنَّاسِ عَلَى قَبْرِهَا، وَكَبَّرَ أَرْبَعَ تَكْبِيرَاتٍ
حضرت ابوامامہ سے روایت ہے کہ ایک عورت مسکین بیمار ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قاعدہ یہ تھا کہ بیمار پرسی کرتے تھے مسکینوں کی اور ان کا حال پوچھتے تھے، سو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: جب مر جائے یہ عورت تو مجھے خبر کرنا۔ سو رات کو اس کا جنازہ نکلا اور صحابہ رضی اللہ عنہم نے نا پسند کیا کہ جگائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو، جب صبح ہوئی تو اس کی کیفیت معلوم ہوئی۔ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: میں نے تو تم سے کہہ دیا تھا کہ مجھے خبر کر دینا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کو آپ کا جگانہ اور رات کو باہر نکالنا ناگوار ہوا، سو نکلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صف باندھی اس کی قبر پر اور چار تکبیریں کہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1908، 1971، 1983، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2045، 2107، 2119، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7037، 7119، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 164/3، 174، شركة الحروف نمبر: 492، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 15»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.