وحدثني، عن مالك، عن عمه ابي سهيل بن مالك ، عن ابيه ، عن كعب الاحبار : ان رجلا نزع نعليه، فقال: " لم خلعت نعليك؟ لعلك تاولت هذه الآية: فاخلع نعليك إنك بالواد المقدس طوى سورة طه آية 12"، قال: ثم قال كعب للرجل:" اتدري ما كانت نعلا موسى؟" قال مالك: لا ادري ما اجابه الرجل، فقال كعب:" كانتا من جلد حمار ميت" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ كَعْبِ الْأَحْبَارِ : أَنّ رَجُلًا نَزَعَ نَعْلَيْهِ، فَقَالَ: " لِمَ خَلَعْتَ نَعْلَيْكَ؟ لَعَلَّكَ تَأَوَّلْتَ هَذِهِ الْآيَةَ: فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ إِنَّكَ بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى سورة طه آية 12"، قَالَ: ثُمَّ قَالَ كَعْبٌ لِلرَّجُلِ:" أَتَدْرِي مَا كَانَتْ نَعْلَا مُوسَى؟" قَالَ مَالِك: لَا أَدْرِي مَا أَجَابَهُ الرَّجُلُ، فَقَالَ كَعْبٌ:" كَانَتَا مِنْ جِلْدِ حِمَارٍ مَيِّتٍ"
کعب الاحبار سے روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی جوتی اتاری۔ کعب الاحبار نے کہا: تم نے کیوں جوتیاں اتاریں؟ شاید تم نے اس آیت کو دیکھ کر اتاری ہوں گی، اللہ جل جلالہُ نے موسیٰ علیہ السلام سے جب وہ طور پر جانے لگے، فرمایا: «﴿فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ﴾»”اتار جوتیاں اپنی“، مگر تو جانتا ہے موسیٰ علیہ السلام کی جوتیاں کاہے کی تھیں؟ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ مجھے معلوم نہیں اس شخص نے کیا جواب دیا۔ کعب نے کہا: حضرت موسیٰ علیہ السلام کی جوتیاں مردہ گدھے کی کھال کی تھیں۔