قال يحيى: وسئل مالك، عن غسل الفرج من البول والغائط هل جاء فيه اثر؟ فقال: بلغني ان بعض من مضى كانوا يتوضئون من الغائط، وانا احب ان اغسل الفرج من البولقَالَ يَحْيَى: وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ غَسْلِ الْفَرْجِ مِنَ الْبَوْلِ وَالْغَائِطِ هَلْ جَاءَ فِيهِ أَثَرٌ؟ فَقَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ بَعْضَ مَنْ مَضَى كَانُوا يَتَوَضَّئُونَ مِنَ الْغَائِطِ، وَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَغْسِلَ الْفَرْجَ مِنَ الْبَوْلِ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا پیشاب یا پاخانہ کے بعد پانی سے استنجا کرنے میں کوئی حدیث آئی ہے؟ تو جواب دیا کہ مجھے پہنچا ہے بعض سلف سے کہ وہ استنجا کرتے تھے پانی سے بعد پاخانہ کے، اور میں اچھا جانتا ہوں استنجا پانی سے بعد پیشاب کے۔