حدثني حدثني يحيى، عن مالك، عن علقمة بن ابي علقمة ، عن امه مولاة عائشة ام المؤمنين ، انها قالت: كان النساء يبعثن إلى عائشة ام المؤمنين بالدرجة فيها الكرسف فيه الصفرة من دم الحيضة يسالنها عن الصلاة، فتقول لهن: " لا تعجلن حتى ترين القصة البيضاء" . تريد بذلك الطهر من الحيضةحَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ مَوْلَاةِ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: كَانَ النِّسَاءُ يَبْعَثْنَ إِلَى عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ بِالدِّرَجَةِ فِيهَا الْكُرْسُفُ فِيهِ الصُّفْرَةُ مِنْ دَمِ الْحَيْضَةِ يَسْأَلْنَهَا عَنِ الصَّلَاةِ، فَتَقُولُ لَهُنَّ: " لَا تَعْجَلْنَ حَتَّى تَرَيْنَ الْقَصَّةَ الْبَيْضَاءَ" . تُرِيدُ بِذَلِكَ الطُّهْرَ مِنَ الْحَيْضَةِ
حضرت مرجانہ سے جو ماں ہیں علقمہ کی اور مولاۃ ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی، روایت ہے کہ عورتیں ڈبیوں میں روئی رکھ کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو دکھانے کو بھیجتی تھیں، اور اس روئی میں زردی ہوتی تھی حیض کے خون کی۔ پوچھتی تھیں کہ نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں؟ تو کہتی تھیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا: مت جلدی کرو تم نماز میں، یہاں تک کہ دیکھو سفید قصّہ، مراد یہ تھی کہ پاک ہو جاؤ حیض سے۔
تخریج الحدیث: «موقوف حسن، وأخرجه الدارمي فى «مسنده» برقم: 891، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1617، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1159، شركة الحروف نمبر: 117، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 97»