684 - قال عمرو: وسالنا جابر بن عبد الله، فقال: «لا يقربها حتي يطوف بين الصفا والمروة» 684 - قَالَ عَمْرٌو: وَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، فَقَالَ: «لَا يَقْرَبُهَا حَتَّي يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ»
684- عمر و بن دینار کہتے ہیں: ہم نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے یہ سوال کیا، تو انہوں نے فرمایا: تم اپنی بیوی کے قریب اس وقت تک نہیں جاسکتے جب تک تم صفاومروہ کا چکر نہیں لگا لیتے۔
تخریج الحدیث: «حديث جابر هذا موصول بلإسناد السابق وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 396، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9458، 9911، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5634، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14944»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:684
فائدہ: اس سے ثابت ہوا کہ عمرہ کے دوران مرد پر جماع حرام ہے، عمرہ مکمل کرنے کے بعد احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو جاتا ہے تب بیوی سے جماع جائز ہے۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم عنہم کوحکم دیا کہ وہ اپنے احرام کو عمرہ میں بدل لیں، طواف کر یں، پھر بال چھوٹے کرائیں اور احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو جائیں۔ [صـحـيـح الـبـخـاري قبل ح: 1791] اس میں طواف سے مراد بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی دونوں ہیں۔ جیسا کہ مسند حمیدی (683) میں وضاحت ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 684