663 - قال سفيان: وكان يحيي بن سعيد حدثناه، عن مسلم، فلما لقيت مسلما حدثنيه، وزاد فيه،" وهي مذبة الشيطان، لا يسهو احد، وهو يقول: هكذا"، ونصب الحميدي إصبعه، قال مسلم: وحدثني رجل انه راي الانبياء ممثلين في كنيسة في الشام في صلاتهم قائلين: هكذا، ونصب الحميدي إصبعه663 - قَالَ سُفْيَانُ: وَكَانَ يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَاهُ، عَنْ مُسْلِمٍ، فَلَمَّا لَقِيتُ مُسْلِمًا حَدَّثَنِيهِ، وَزَادَ فِيهِ،" وَهِيَ مِذَبَّةُ الشَّيْطَانِ، لَا يَسْهُوَ أَحَدٌ، وَهُوَ يَقُولُ: هَكَذَا"، وَنَصَبَ الْحُمَيْدِيُّ إِصْبَعَهُ، قَالَ مُسْلِمٌ: وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ أَنَّهُ رَأَي الْأَنْبِيَاءَ مُمَثَّلِينَ فِي كَنِيسَةٍ فِي الشَّامِ فِي صَلَاتِهِمْ قَائِلِينَ: هَكَذَا، وَنَصَبَ الْحُمَيْدِيُّ إِصْبَعَهُ
663- یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم اس میں یہ الفاظ زائد ہیں۔ ”یہ شیطان کو پرے کرنے کے لیے ہے، تاکہ کوئی شخص سہوکا شکارنہ ہو۔“ انہوں نے یہ بھی کہا: کہ اس طرح حمیدی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی ایک انگلی کو کھڑا کیا۔ مسلم نامی راوی کہتے ہیں: ایک صاحب نے مجھے یہ بات بتائی کہ انہوں نے شام کی ایک عبادت گاہ میں کچھ انبیاء کی نماز ادا کرتے ہوئے کی تصویر دیکھی تو انہوں نے بھی اسی طرح کیا ہوا تھا۔ امام حمیدی رحمہ اللہ نے انگلی کھڑی کی ہوئی تھی۔
تخریج الحدیث: «إسناده هذا القول ضعيف لجهالة شيخ مسلم، وهو موقوف على هذا المجهول»