مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدہ کبشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 357
Save to word اعراب
357 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا يزيد بن يزيد بن جابر الازدي قال: اخبرني عبد الرحمن بن ابي عمرة، عن جدته كبشة قالت: دخل علي رسول الله صلي الله عليه وسلم ذات يوم «فشرب من في قربة معلقة وهو قائم» قالت: فقطعت فم القربة وربما قال سفيان كبشة او كبيشة واكثر ذلك يقول كبيشة357 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا يَزِيدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ جَدَّتِهِ كَبْشَةَ قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ «فَشَرِبَ مِنْ فِي قِرْبَةٍ مُعَلَّقَةٍ وَهُوَ قَائِمٌ» قَالَتْ: فَقَطَعْتُ فَمَ الْقِرْبَةِ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ كَبْشَةُ أَوْ كُبَيْشَةُ وَأَكْثَرُ ذَلِكَ يَقُولُ كُبَيْشَةُ
357-سیدہ کبشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: ایک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لٹکے ہوئے مشکیزے کے منہ سے کھڑے ہوکر پانی پیا۔
وہ خاتون بیان کرتی ہیں: میں نے مشکیزے کے منہ کو کاٹ لیا۔ سفیان نامی راوی نے بعض اوقات خاتون کا نام کبشہ ذکر کیا ہے اور بعض اوقات کبیشہ ذکر کیا ہے۔ اور اکثر اوقات انہوں نے ان کا نام کبیشہ ذکر کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5318، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1892، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3423، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 28091، والترمذي فى «الشمائل» برقم: 212، والطبراني فى «الكبير» ، برقم: 8»

   جامع الترمذي1892كبشة بنت ثابتشرب من في قربة معلقة قائما فقمت إلى فيها فقطعته
   سنن ابن ماجه3423كبشة بنت ثابتدخل عليها وعندها قربة معلقة فشرب منها وهو قائم
   مسندالحميدي357كبشة بنت ثابتفشرب من في قربة معلقة وهو قائم

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 357 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:357  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بسا اوقات کھڑے ہوکر پانی پی لینا درست ہے، اور جن احاد یث میں ممانعت ہے، وہ مکر وہ پرمحمول ہیں یعنی کھڑے ہو کر پانی پینا خلاف اولٰی ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 357   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3423  
´کھڑے ہو کر پینے کا بیان۔`
کبشہ انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے، ان کے پاس ایک پانی کی مشک لٹکی ہوئی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑ ے کھڑے اس کے منہ سے منہ لگا کر پانی پیا، تو انہوں نے مشک کے منہ کو جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ کا لمس ہوا تھا برکت کے لیے کاٹ کر رکھ لیا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3423]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
نبی اکرمﷺ کے جسم مبارک سے مس ہونے والی اشیاء کو تبرک کے طور پر محفوظ رکھنا درست ہے۔
کسی اور کے ساتھ یہ معاملہ درست نہیں صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین وتابعین رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابو بکر وعمررضوان اللہ عنھم اجمعین جیسے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے آثار کو بھی تبرک کے لئے محفوظ نہیں فرمایا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3423   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1892  
´مشکیزے سے منہ لگا کر پینے کی رخصت کا بیان۔`
کبشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے، آپ نے ایک لٹکی ہوئی مشکیزہ کے منہ سے کھڑے ہو کر پانی پیا، پھر میں مشکیزہ کے منہ کے پاس گئی اور اس کو کاٹ لیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأشربة/حدیث: 1892]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1 ؎:
یعنی اپنے پاس تبرکاً رکھنے کے لیے کاٹ کررکھ لیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1892   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.