1059 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ايوب، عن محمد بن سيرين، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال ابو القاسم صلي الله عليه وسلم: «من اشتري مصراة فهو بالخيار، إن شاء امسكها، وإن شاء ردها وصاعا من تمر، لا سمراء» 1059 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اشْتَرَي مُصَرَّاةً فَهُوَ بِالْخِيَارِ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ، لَا سَمُرَاءَ»
1059- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ا رشاد فرمائی ہے۔ ”جو شخص تصریہ والا جانورخرید لے اسے اختیار ہوگا، اگر وہ چاہے، تو اسے اپنے پاس رکھے اور اگر چاہے، تو اسے کھجوروں کے ایک صاع کے ساتھ واپس کردے لیکن (کھجوریں دے) گندم نہ دے۔“