مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر

مسند الحميدي
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 1007
Save to word اعراب
1007 - ثنا سفيان، قال: ثنا محمد بن عجلان، عن سعيد المقبري، قال: قال رجل لابي هريرة: إني رجل كثير الشعر، ولا يكفيني ثلاث حثيات، فقال: «كان رسول الله صلي الله عليه وسلم اكثر منك شعرا، واطيب منك، وكان يحثي علي راسه ثلاثا» 1007 - ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ: إِنِّي رَجُلٌ كَثِيرُ الشَّعْرِ، وَلَا يَكْفِينِي ثَلَاثُ حَثَيَاتٍ، فَقَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ مِنْكَ شَعْرًا، وَأَطْيَبَ مِنْكَ، وَكَانَ يُحْثِي عَلَي رَأْسِهِ ثَلَاثًا»
1007-سعید مقبری بیان کرتے ہیں: ایک شخص نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا: میں ایک ایسا شخص ہوں، جس کے بال زیادہ ہیں، دونوں ہاتھوں میں تین مرتبہ بھر کے پانی ڈالنا میرے لیے کافی نہیں ہوگا، تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال اس سے بھی زیادہ تھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تم سے بھی زیادہ پاکیزہ تھے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر پر صرف تین مرتبہ پانی ڈال لیتے تھے۔


تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان، وأخرجه ابن ماجه فى «سننه» برقم: 578، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7536، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6538، والبزار فى «مسنده» برقم: 8491، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 701»

   سنن ابن ماجه578عبد الرحمن بن صخريحثو على رأسه ثلاث حثيات
   مسندالحميدي1007عبد الرحمن بن صخركان رسول الله صلى الله عليه وسلم أكثر منك شعرا، وأطيب منك، وكان يحثي على رأسه ثلاثا

مسند الحمیدی کی حدیث نمبر 1007 کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1007  
فائدہ:
اس حدیث میں غسل جنابت کا ایک مسئلہ ذکر ہوا ہے کہ سر پر تین مرتبہ پانی ڈالنا چاہیے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ ایک چلو سر کی دائیں طرف، دوسرا سر کی بائیں طرف اور تیسرا سر کے درمیان میں ڈالنا چاہیے، یہ تفصیل صحیح مسلم اور صیح ابن خزیمہ میں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1006   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.