(حديث موقوف) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، اخبرنا منصور بن عبد الرحمن يعني الغداني الاشل ، عن الشعبي ، حدثني ابو جحيفة ، الذي كان علي يسميه: وهب الخير، قال: قال لي علي رضي الله عنه: يا ابا جحيفة، الا اخبرك بافضل هذه الامة بعد نبيها؟ قال: قلت: بلى، قال: ولم اكن ارى ان احدا افضل منه، قال:" افضل هذه الامة بعد نبيها ابو بكر، وبعد ابي بكر عمر رضي الله عنه، وبعدهما آخر ثالث"، ولم يسمه.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أخبرنا مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي الْغُدَانِيَّ الْأَشَلَّ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، حَدَّثَنِي أَبُو جُحَيْفَةَ ، الَّذِي كَانَ عَلِيٌّ يُسَمِّيهِ: وَهْبَ الْخَيْرِ، قَالَ: قَالَ لي عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: يَا أَبَا جُحَيْفَةَ، أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَفْضَلِ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ نَبِيِّهَا؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: وَلَمْ أَكُنْ أَرَى أَنَّ أَحَدًا أَفْضَلُ مِنْهُ، قَالَ:" أَفْضَلُ هَذِهِ الْأُمَّةِ بَعْدَ نَبِيِّهَا أَبُو بَكْرٍ، وَبَعْدَ أَبِي بَكْرٍ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، وَبَعْدَهُمَا آخَرُ ثَالِثٌ"، وَلَمْ يُسَمِّهِ.
ابوجحیفہ - جنہیں سیدنا علی رضی اللہ عنہ وہب الخیر کہا کرتے تھے - سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو دوران خطبہ یہ کہتے ہوئے سنا کہ کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ اس امت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے بہترین شخص کون ہے؟ - ابوجحیفہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کیوں نہیں، اور میں یہ سمجھتا تھا کہ خود ان سے افضل کوئی نہیں ہے - وہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد اس امت میں سب سے بہترین شخص سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہیں، اور ان کے بعد ایک تیسرا آدمی ہے، لیکن سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اس کا نام نہیں لیا۔