(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا معمر ، اخبرنا ابن شهاب ، عن ابن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن فارة وقعت في سمن، فماتت؟ فقال:" إن كان جامدا، فخذوها وما حولها، ثم كلوا ما بقي، وإن كان مائعا، فلا تاكلوه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ فَأْرَةٍ وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ، فَمَاتَتْ؟ فقَالَ:" إِنْ كَانَ جَامِدًا، فَخُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا، ثُمَّ كُلُوا مَا بَقِيَ، وَإِنْ كَانَ مَائِعًا، فَلَا تَأْكُلُوهُ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ پوچھا کہ اگر چوہا گھی میں مر جائے تو کیا حکم ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھی اگر جما ہوا ہو تو اس حصے کو (جہاں چوہا گرا ہو) اور اس کے آس پاس کے گھی کو نکال لو اور پھر باقی گھی کو استعمال کر لو اور اگر گھی مائع کی شکل میں ہو تو اسے مت استعمال کرو۔
حكم دارالسلام: متن الحديث صحيح، معمر قد أخطأ فى إسناده، فقد خالفه أصحاب الزهري انظر : خ: 5538، وأخطأ فى متنه أيضا. فزاد : وإن كان مائعا فلا تأكلوه