(حديث مرفوع) حدثنا معتمر بن سليمان ، حدثنا ابي ، عن بكر ، عن ابي رافع ، قال:" صليت مع ابي هريرة صلاة العتمة، او قال: صلاة العشاء، فقرا: إذا السماء انشقت، فسجد فيها، فقلت: يا ابا هريرة! فقال: سجدت فيها خلف ابي القاسم صلى الله عليه وسلم، فلا ازال اسجدها حتى القاه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ بَكْرٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، قَالَ:" صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ صَلَاةَ الْعَتَمَةِ، أَوْ قَالَ: صَلَاةَ الْعِشَاءِ، فَقَرَأَ: إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، فَسَجَدَ فِيهَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! فَقَالَ: سَجَدْتُ فِيهَا خَلْفَ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَا أَزَالُ أَسْجُدُهَا حَتَّى أَلْقَاهُ".
ابورافع کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی۔ اس میں انہوں نے سورۃ انشقاق کی تلاوت کی اور آیت سجدہ پر پہنچ کر سجدہ تلاوت کیا، نماز کے بعد میں نے عرض کیا کہ اے ابوہریرہ؟ (آپ نے یہ کیا کیا؟) انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اس آیت پر سجدہ کیا ہے اس لئے میں اس آیت پر پہنچ کر ہمیشہ سجدہ کرتا رہوں گا یہاں تک کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملوں۔