(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب ، حدثنا ابي ، عن ابن إسحاق ، قال: ذكر عمرو بن شعيب ، عن ابيه ، عن جده ، قال:" قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم في عقل الجنين إذا كان في بطن امه، بغرة عبد او امة، فقضى بذلك في امراة حمل بن مالك بن النابغة الهذلي".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ: ذَكَرَ عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ:" قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَقْلِ الْجَنِينِ إِذَا كَانَ فِي بَطْنِ أُمِّهِ، بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ، فَقَضَى بِذَلِكَ فِي امْرَأَةِ حَمَلِ بْنِ مَالِكِ بْنِ النَّابِغَةِ الْهُذَلِيِّ".
سیدنا ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جنین یعنی وہ بچہ جو ماں کے پیٹ میں ہو (اور کوئی شخص اسے ماردے) کی دیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غرہ یعنی غلام یا باندی کا فیصلہ فرمایا: ”ہے یہ فیصلہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حمل بن مالک بن نابغہ ہذلی رضی اللہ عنہ کی بیوی کے متعلق فرمایا: ”تھا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، ابن إسحاق مدلس، ولم يصرح هنا بالتحديث.
(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا شغار في الإسلام".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا شِغَارَ فِي الْإِسْلَامِ".
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں نکاح شغار (وٹے سٹے) کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔