(حديث مرفوع) حدثنا ابو سعيد ، حدثنا إسرائيل ، حدثنا عبد الاعلى ، عن ابي عبد الرحمن السلمي ، عن علي رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" وتجعلون رزقكم انكم تكذبون سورة الواقعة آية 82، قال: شرككم، مطرنا بنوء كذا وكذا، بنجم كذا وكذا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ سورة الواقعة آية 82، قَالَ: شِرْكُكُمْ، مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا، بِنَجْمِ كَذَا وَكَذَا".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”قرآن کریم میں یہ جو فرمایا گیا ہے کہ تم نے اپنا حصہ یہ بنا رکھا ہے کہ تم تکذیب کرتے ہو، اس کا مطلب یہ ہے کہ تم یہ کہتے ہو فلاں فلاں ستارے کے طلوع و غروب سے بارش ہوئی ہے۔“
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف عبدالأعلى الثعلبي