(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد ، حدثنا حماد ، عن علي بن زيد ، عن يوسف بن مهران ، عن عبد الله بن عمر , انه كان عنده رجل من اهل الكوفة، فجعل يحدثه عن المختار، فقال ابن عمر إن كان كما تقول، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن بين يدي الساعة ثلاثين دجالا كذابا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مِهْرَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , أَنَّهُ كَانَ عِنْدَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ، فَجَعَلَ يُحَدِّثُهُ عَنِ الْمُخْتَارِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ إِنْ كَانَ كَمَا تَقُولُ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ ثَلَاثِينَ دَجَّالًا كَذَّابًا".
یوسف بن مہران رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس کوفہ کا ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا وہ مختار ثقفی کے متعلق بیان کرنے لگا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: اگر ایسی ہی بات ہے جو تم کہہ رہے ہو تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت سے پہلے تیس دجال و کذاب لوگ آئیں گے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف علي بن زيد.