(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، حدثنا ابو عقيل ، قال عبد الله بن احمد: قال ابي: وهو عبد الله بن عقيل، صالح الحديث، ثقة، حدثنا عمر بن حمزة ، عن سالم ، عن ابيه ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" اللهم العن فلانا، اللهم العن الحارث بن هشام، اللهم العن سهيل بن عمرو، اللهم العن صفوان بن امية"، قال: فنزلت هذه الآية ليس لك من الامر شيء او يتوب عليهم او يعذبهم فإنهم ظالمون سورة آل عمران آية 128، قال: فتيب عليهم كلهم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ ، قال عبد الله بن أحمد: قَالَ أَبِي: وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَقِيلٍ، صَالِحُ الْحَدِيثِ، ثِقَةٌ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَمْزةَ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا، اللَّهُمَّ الْعَنِ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ، اللَّهُمَّ الْعَنْ سُهَيْلَ بْنَ عَمْرٍو، اللَّهُمَّ الْعَنْ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ"، قَالَ: فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ سورة آل عمران آية 128، قَالَ: فَتِيبَ عَلَيْهِمْ كُلِّهِمْ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک مرتبہ یہ بددعاء کرتے ہوئے سنا کہ اے اللہ! فلاں پر لعنت نازل فرما، اے اللہ! حارث بن ہشام، سہیل بن عمرو اور صفوان بن امیہ پر اپنی لعنت نازل فرما، اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ آپ کا اس معاملے میں کوئی اختیار نہیں کہ اللہ ان کی طرف متوجہ ہو جائے یا انہیں سزا دے کہ یہ ظالم ہیں، چنانچہ ان سب پر اللہ کی توجہ مبذول ہوئی اور انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف عمر بن حمزة .