(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقال وقال نافع : إن عبد الله بن عمر حدثه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نزل تحت سرحة، وقال غير ابي قرة:" سرحات" عن يسار الطريق، في مسيل دون هرشا، ذلك المسيل لاصق على هرشا، وقال غيره: لاصق بكراع هرشا، بينه وبين الطريق قريب من غلوة سهم".(حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَقَالَ وَقَالَ نَافِعٌ : إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَزَلَ تَحْتَ سَرْحَةٍ، وَقَالَ غَيْرُ أَبِي قُرَّةَ:" سَرَحَاتٍ" عَنْ يَسَارِ الطَّرِيقِ، فِي مَسِيلٍ دُونَ هَرْشَا، ذَلِكَ الْمَسِيلُ لَاصِقٌ عَلَى هَرْشَا، وَقَالَ غَيْرُهُ: لَاصِقٌ بِكَرَاعِ هَرْشَا، بَيْنَهُ وَبَيْنَ الطَّرِيقِ قَرِيبٌ مِنْ غَلْوَةِ سَهْمٍ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ”ہرشی“ کے پیچھے پانی کی ایک نالی کے پاس جو راستے کی بائیں جانب آتی ہے، ایک کشادہ جگہ پر بھی رکے ہیں وہ نالی ”ہرشی“ سے ملی ہوئی ہے، بعض ”کراع ہرشا“ سے متصل بتاتے ہیں، اس کے اور راستے کے درمیان ایک تیر پھینکنے کی مسافت ہے۔