(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك ، عن مصعب بن سعد ، قال: مرض ابن عامر، فجعلوا يثنون عليه، وابن عمر ساكت، فقال: اما إني لست باغشهم لك، ولكن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الله لا يقبل صلاة بغير طهور، ولا صدقة من غلول".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: مَرِضَ ابْنُ عَامِرٍ، فَجَعَلُوا يَثْنُونَ عَلَيْهِ، وَابْنُ عُمَرَ سَاكِتٌ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي لَسْتُ بِأَغَشِّهِمْ لَكَ، وَلَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبَلُ صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ، وَلَا صَدَقَةً مِنْ غُلُولٍ".
مصعب بن سعد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ ابن عامر کے پاس ان کی بیمار پرسی کے لئے آئے اور ان کی تعریف کرنے لگے، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما ”جو پہلے خاموش بیٹھے تھے“ نے فرمایا کہ میں تمہیں ان سے بڑھ کر دھوکہ نہیں دوں گا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ مال غنیمت میں سے چوری کی ہوئی چیز کا صدقہ قبول نہیں کرتا اور نہ ہی طہارت کے بغیر نماز قبول کرتا ہے۔