(حديث مرفوع) حدثنا بهز بن اسد ، حدثنا سليم بن حيان ، قال: سمعت قتادة يحدث، عن حميد بن عبد الرحمن ، ان عمر ، قال: إن ابا بكر خطبنا، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قام فينا عام اول، فقال:" الا إنه لم يقسم بين الناس شيء افضل من المعافاة بعد اليقين، الا إن الصدق والبر في الجنة، الا إن الكذب والفجور في النار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ عُمَرَ ، قَالَ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ خَطَبَنَا، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فِينَا عَامَ أَوَّلَ، فَقَالَ:" أَلَا إِنَّهُ لَمْ يُقْسَمْ بَيْنَ النَّاسِ شَيْءٌ أَفْضَلُ مِنَ الْمُعَافَاةِ بَعْدَ الْيَقِينِ، أَلَا إِنَّ الصِّدْقَ وَالْبِرَّ فِي الْجَنَّةِ، أَلَا إِنَّ الْكَذِبَ وَالْفُجُورَ فِي النَّارِ".
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہمارے سامنے خطبہ ارشاد فرمانے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ گزشتہ سال ہمارے درمیان اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تھے اور فرمایا تھا کہ لوگوں کے درمیان ایمان و یقین کے بعد عافیت سے بڑھ کر کوئی نعمت تقسیم نہیں کی گئی، یاد رکھو! سچائی جنت میں ہے اور جھوٹ اور گناہ جہنم میں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وإسناده ضعيف لانقطاعه، حميد بن عبدالرحمن لم يدرك عمر بن الخطاب