رقم الحديث: 3496 (حديث مرفوع) حدثنا ابو معاوية ، حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم التيمي ، عن الحارث بن سويد ، عن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايكم مال وارثه احب إليه من ماله؟" قال: قالوا: يا رسول الله، ما منا احد إلا ماله احب إليه من مال وارثه، قال:" اعلموا انه ليس منكم احد إلا مال وارثه احب إليه من ماله، ما لك من مالك إلا ما قدمت، ومال وارثك ما اخرت". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال: قال: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما تعدون فيكم الصرعة؟" قال: قلنا: الذي لا يصرعه الرجال، قال: قال:" لا، ولكن الصرعة: الذي يملك نفسه عند الغضب". قال: قال: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما تعدون فيكم الرقوب؟" قال: قلنا الذي لا ولد له، قال:" لا، ولكن الرقوب: الذي لم يقدم من ولده شيئا".رقم الحديث: 3496 (حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّكُمْ مَالُ وَارِثِهِ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مَالِهِ؟" قَالَ: قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا مَالُهُ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مَالِ وَارِثِهِ، قَالَ:" اعْلَمُوا أَنَّهُ لَيْسَ مِنْكُمْ أَحَدٌ إِلَّا مَالُ وَارِثِهِ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مَالِهِ، مَا لَكَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا قَدَّمْتَ، وَمَالُ وَارِثِكِ مَا أَخَّرْتَ". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ: قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا تَعُدُّونَ فِيكُمْ الصُّرَعَةَ؟" قَالَ: قُلْنَا: الَّذِي لَا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ، قَالَ: قَالَ:" لَا، وَلَكِنْ الصُّرَعَةُ: الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ". قَالَ: قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا تَعُدُّونَ فِيكُمْ الرَّقُوبَ؟" قَالَ: قُلْنَا الَّذِي لَا وَلَدَ لَهُ، قَالَ:" لَا، وَلَكِنْ الرَّقُوبُ: الَّذِي لَمْ يُقَدِّمْ مِنْ وَلَدِهِ شَيْئًا".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے پوچھا: ”تم میں سے کون شخص ایسا ہے جسے اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث کا مال محبوب ہو؟“ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں سے تو کوئی ایسا نہیں کہ جسے اپنا مال چھوڑ کر اپنے وارث کا مال محبوب ہو، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یاد رکھو! تم میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جسے اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث کے مال سے محبت نہ ہو، تمہارا مال تو وہ ہے جو تم نے آگے بھیج دیا اور تمہارے وارث کا مال وہ ہے جو تم نے پیچھے چھوڑ دیا۔“ نیز ایک مرتبہ پوچھا کہ تم سب سے بڑا پہلوان کسے سمجھتے ہو؟، ہم نے عرض کیا: جسے کوئی دوسرا شخص نہ پچھاڑ سکے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، سب سے بڑا پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے۔“ اسی طرح ایک مرتبہ پوچھا کہ ”تم اپنے درمیان «رقوب» کسے سمجھتے ہو؟“ ہم نے عرض کیا: جس کے یہاں کوئی اولاد نہ ہو، فرمایا: ”نہیں! رقوب وہ ہوتا ہے جس نے اپنے کسی بچے کو آگے نہ بھیجا ہو۔“