(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، قال: وليس منها من يقدمها، وقرئ على سفيان: سمعت يحيى الجابر ، عن ابي ماجد الحنفي ، قال: سمعت عبد الله ، يقول: سالنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن السير بالجنازة، فقال:" متبوعة، وليست بتابعة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: وَلَيْسَ مِنْهَا مَنْ يَقْدُمُهَا، وَقُرِئَ عَلَى سُفْيَانُ: سَمِعْتُ يَحْيَى الْجَابِرَ ، عَنْ أَبِي مَاجِدٍ الْحَنَفِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، يَقُولُ: سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ السَّيْرِ بِالْجِنَازَةِ، فَقَالَ:" مَتْبُوعَةٌ، وَلَيْسَتْ بِتَابِعَةٍ".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نے نبی نے صلی اللہ علیہ وسلم سے جنازے کے ساتھ چلنے کے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنازہ کو متبوع ہونا چاہئے نہ کہ تابع“(جنازے کو آگے اور چلنے والوں کو اس کے پیچھے ہونا چاہئے)۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى ماجد الحنفي وضع يحيى الجابر