(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد وحسن ، قالا: حدثنا ثابت ، حدثنا هلال ان عكرمة سئل، قال حسن: سالت عكرمة عن الصائم، ايحتجم؟ فقال: إنما كره للضعف، وحدث عن ابن عباس ، قال حسن ثم حدث عن ابن عباس" ان النبي صلى الله عليه وسلم احتجم وهو محرم، من اكلة اكلها من شاة مسمومة، سمتها امراة من اهل خيبر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ وَحَسَنٌ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ ، حَدَّثَنَا هِلَالٌ أَن عِكْرِمَةَ سُئِلَ، قَالَ حَسَنٌ: سَأَلْتُ عِكْرِمَةَ عَنِ الصَّائِمِ، أَيَحْتَجِمُ؟ فَقَالَ: إِنَّمَا كُرِهَ لِلضَّعْفِ، وَحَدَّثَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ حَسَنٌ ثُمَّ حَدَّثَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، مِنْ أَكْلَةٍ أَكَلَهَا مِنْ شَاةٍ مَسْمُومَةٍ، سَمَّتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِ خَيْبَرَ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں سینگی لگوائی اور اس کی وجہ زہریلی بکری کا وہ لقمہ تھا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھا لیا تھا اور خیبر کی ایک عورت نے اس میں زہر ملا دیا تھا۔ تنبیہ: یہاں آ کر سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی مرویات مکمل ہو گئیں، آگے مسند کو عبداللہ بن احمد رحمہ اللہ سے نقل کرنے والے ابوبکر القطیعی رحمہ اللہ کی کچھ احادیث آرہی ہیں جو جزء ثامن کے آخر میں تھیں۔