(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، انبانا ابن جريج . وروح ، قال: حدثنا ابن جريج ، قال: اخبرني خصيف ، ان مقسما مولى عبد الله بن الحارث بن نوفل اخبره، ان ابن عباس اخبره، قال: انا عند عمر رضي الله عنه حين ساله سعد وابن عمر، عن المسح على الخفين؟ فقضى عمر لسعد، فقال ابن عباس: فقلت: يا سعد، قد علمنا ان النبي صلى الله عليه وسلم مسح على خفيه، ولكن اقبل المائدة، ام بعدها؟ قال: فقال روح او بعدها؟ قال: لا يخبرك احد ان النبي صلى الله عليه وسلم مسح عليهما بعدما انزلت المائدة، فسكت عمر رضي الله عنه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . وَرَوْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي خُصَيْفٌ ، أَنَّ مِقْسَمًا مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ أخْبَرَهُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ: أَنَا عِنْدَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ سَأَلَهُ سَعْدٌ وَابْنُ عُمَرَ، عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ فَقَضَى عُمَرُ لِسَعْدٍ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَقُلْتُ: يَا سَعْدُ، قَدْ عَلِمْنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، وَلَكِنْ أَقَبْلَ الْمَائِدَةِ، أَمْ بَعْدَهَا؟ قَالَ: فَقَالَ رَوْحٌ أَوْ بَعْدَهَا؟ قَالَ: لَا يُخْبِرُكَ أَحَدٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَيْهِمَا بَعْدَمَا أُنْزِلَتْ الْمَائِدَةُ، فَسَكَتَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مسح علی الخفین کے متعلق سوال کیا تو میں اس وقت وہیں موجود تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کے حق میں فیصلہ دیا تھا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے کہا: اے سعد! یہ تو ہم جانتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا ہے، لیکن سورہ مائدہ کے نزول سے پہلے یا بعد میں؟ آپ کو یہ بات کوئی بھی نہیں بتائے گا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ مائدہ کے نزول کے بعد موزوں پر مسح کیا ہے، اس پر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ خاموش ہو گئے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف خصيف بن عبدالرحمن الجزري