حدثنا ابو النضر ، وحسن بن موسى ، قالا: ثنا شيبان ، عن ليث ، عن شهر ، عن اسماء بنت يزيد ، قالت: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بشراب، فدار على القوم وفيهم رجل صائم، فلما بلغه، قال له:" اشرب"، فقيل: يا رسول الله، إنه ليس يفطر , ويصوم الدهر، فقال: يعني رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا صام من صام الابد" .حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، وَحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَا: ثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ شَهْرٍ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ ، قَالَتْ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَابٍ، فَدَارَ عَلَى الْقَوْمِ وَفِيهِمْ رَجُلٌ صَائِمٌ، فَلَمَّا بَلَغَهُ، قَالَ لَهُ:" اشْرَبْ"، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ لَيْسَ يُفْطِرُ , وَيَصُومُ الدَّهْرَ، فَقَالَ: يَعْنِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ" .
حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مشروب پیش کیا گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بھی عنایت فرمایا گھومتے گھومتے وہ برتن ایک آدمی تک پہنچا جو روزے سے تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بھی پینے کے لئے فرمایا، کسی نے بتایا یا رسول اللہ! یہ کبھی روزہ نہیں چھوڑتا، ہمیشہ روزہ رکھتا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس شخص کا کوئی روزہ نہیں ہوتا جو ہمیشہ روزہ رکھتا ہے۔“
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا اسناد ضعيف لضعف ليث، وشهر بن حوشب