مسند احمد: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
مسند احمد
1322. مِنْ حَدِيثِ أَبِي الدَّرْدَاءِ عُوَيْمِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدثنا حدثنا محمد بن عبيد , قال: حدثنا الاعمش ، عن سالم بن ابي الجعد , عن ام الدرداء , قالت: دخل علي ابو الدرداء وهو مغضب , فقلت: من اغضبك؟ قال:" والله لا اعرف فيهم من امر محمد صلى الله عليه وسلم شيئا , إلا انهم يصلون جميعا" . حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ , عَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ , قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَهُوَ مُغْضَبٌ , فَقُلْتُ: مَنْ أَغْضَبَكَ؟ قَالَ:" وَاللَّهِ لَا أَعْرِفُ فِيهِمْ مِنْ أَمْرِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا , إِلَّا أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ جَمِيعًا" . حضرت ام دردا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابودردا رضی اللہ عنہ ان کے پاس آئے تو نہایت غصے کی حالت میں تھے، انہوں نے وجہ پوچھی تو فرمانے لگے کہ واللہ! میں لوگو میں نبی کی کوئی تعلیم نہیں دیکھ رہا، اب تو صرف اتنی بات رہ گئی ہے کہ وہ اکٹھے ہو کر نماز پڑھ لیتے ہیں۔
Report Error
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 650