حدثنا يحيى بن سعيد ، عن مالك ، قال: حدثني زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي رافع , ان النبي صلى الله عليه وسلم استسلف من رجل بكرا، فاتته إبل من إبل الصدقة، فقال:" اعطوه"، فقالوا: لا نجد له إلا رباعيا خيارا؟ قال: " اعطوه، فإن خيار الناس احسنهم قضاء" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَكْرًا، فَأَتَتْهُ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ، فَقَالَ:" أَعْطُوهُ"، فَقَالُوا: لَا نَجِدُ لَهُ إِلَّا رَبَاعِيًا خِيَارًا؟ قَالَ: " أَعْطُوهُ، فَإِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً" .
حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی شخص سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ قرض پر لیا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے اونٹ کا تقاضا کرنے کے لئے آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا: ”اس کے اونٹ جتنی عمر کا ایک اونٹ تلاش کرکے لے آؤ۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے تلاش کیا لیکن مطلوبہ عمر کا اونٹ نہ مل سکا، ہر اونٹ اس سے بڑا عمر کا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اسے بڑی عمر کا اونٹ ہی دے دو، تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو اداء قرض میں سب سے بہترین ہو۔