حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا ابن ابي ذئب ، عن المقبري ، عن ابي شريح الكعبي , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: " والله لا يؤمن، والله لا يؤمن، والله لا يؤمن" , قالوا: وما ذاك يا رسول الله؟ قال:" الجار لا يامن جاره بوائقه" , قالوا: يا رسول الله , وما بوائقه؟ قال:" شره" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْكَعْبِيِّ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ، وَاللَّهِ لَا يُؤْمِنُ" , قَالُوا: وَمَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" الْجَارُ لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهُ" , قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , وَمَا بَوَائِقُهُ؟ قَالَ:" شَرُّهُ" .
حضرت ابوشریح رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ قسم کھا کر یہ جملہ دہرایا کہ وہ شخص مؤمن نہیں ہو سکتا، صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ! کون؟ فرمایا: ”جس کے پڑوسی اس کے «بوائق» سے محفوظ نہ ہوں“، صحابہ نے «بوائق» کا معنی پوچھا تو فرمایا: ”شر۔“