مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1200. حَدِيثُ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27050
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا عبد الواحد بن زياد ، حدثنا الاعمش ، عن جامع بن شداد ، عن كلثوم ، قالت: كانت زينب تفلي رسول الله صلى الله عليه وسلم، وعنده امراة عثمان بن مظعون، ونساء من المهاجرات يشكون منازلهن، وانهن يخرجن منه، ويضيق عليهن فيه، فتكلمت زينب، وتركت راس رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إنك لست تكلمين بعينيك، تكلمي واعملي عملك" , فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم يومئذ ان: يورث من المهاجرين النساء" ، فمات عبد الله، فورثته امراته دارا بالمدينة.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ جَامِعِ بْنِ شَدَّادٍ ، عَنْ كُلْثُومٍ ، قَالَتْ: كَانَتْ زَيْنَبُ تَفْلِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعِنْدَهُ امْرَأَةُ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ، وَنِسَاءٌ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ يَشْكُونَ مَنَازِلَهُنَّ، وَأَنَّهُنَّ يَخْرُجْنَ مِنْهُ، وَيُضَيَّقُ عَلَيْهِنَّ فِيهِ، فَتَكَلَّمَتْ زَيْنَبُ، وَتَرَكَتْ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّكِ لَسْتِ تَكَلَّمِينَ بِعَيْنَيْكِ، تَكَلَّمِي وَاعْمَلِي عَمَلَكِ" , فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ أَنْ: يُوَرَّثَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ النِّسَاءُ" ، فَمَاتَ عَبْدُ اللَّهِ، فَوَرِثَتْهُ امْرَأَتُهُ دَارًا بِالْمَدِينَةِ.
حضرت کلثوم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سر سے جوئیں نکال رہیں تھی، اس وقت وہاں حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کی اہلیہ بھی موجود تھیں اور دیگر مہاجر خواتین بھی، وہ اپنی گھریلو مشکلات کا تذکرہ کر رہی تھیں اور یہ کہ مکہ مکرمہ سے نکل کر وہ تنگی کا شکار ہو گئی ہیں، حضرت زینب رضی اللہ عنہا بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سر چھوڑ کر اس گفتگو میں شریک ہو گئیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم نے آنکھوں سے بات نہیں کرنی، باتیں بھی کرتی رہو اور اپنا کام بھی کرتی رہو۔ اور اسی موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم جاری کر دیا کہ مہاجرین کی عورتیں وراثت کی حقدار ہوں گی، چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی وفات پر ان کی بیوی مدینہ منورہ میں ایک گھر کی وارث قرار پائی۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.