حدثنا محمد بن عبيد ، قال: حدثنا الاعمش ، عن عمرو بن مرة ، عن يحيى بن الجزار ، قال: دخل ناس من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم على ام سلمة ، فقالوا: يا ام المؤمنين، حدثينا عن سر رسول الله صلى الله عليه وسلم , قالت: كان سره وعلانيته سواء، ثم ندمت، فقلت: افشيت سر رسول الله صلى الله عليه وسلم , قالت: فلما دخل اخبرته، فقال:" احسنت" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ ، قَالَ: دَخَلَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ ، فَقَالُوا: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ، حَدِّثِينَا عَنْ سِرِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَتْ: كَانَ سِرُّهُ وَعَلَانِيَتُهُ سَوَاءً، ثُمَّ نَدِمْتُ، فَقُلْتُ: أَفْشَيْتُ سِرَّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَتْ: فَلَمَّا دَخَلَ أَخْبَرَتْهُ، فَقَالَ:" أَحْسَنْتِ" .
یحی بن جزار کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ کچھ صحابہ حضرت ام سلمہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اے ام المومنین ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی اندرونی معاملے کے متعلق بتایئے انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پوشدیہ اور ظاہری معاملہ دونوں برابر ہوتے تھے، پھر انہیں ندامت ہوئی اور سوچا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا راز فاش کردیا اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو ان سے عرض کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے ٹھیک کیا۔
حكم دارالسلام: إسناده جيد إن صح سماع يحيى بن الجزار من الصحابة الذين أبهمهم